Manzar Ansari

Add To collaction

10-Feb-2022 لیکھنی کی کہانی -

۔۔۔۔ بےاولاد ۔۔۔۔


part 1st ۔۔۔۔۔۔

چھت پر کھڑی گڑیا گلی میں کھیلتے بچوں کو
 دیکھ رہی تھی ،ننھے ننھے بچے ایک دوسرے سے گفتگو کر رہے تھے،معصوم چہرے کتنے پیارے لگ رہے ہیں ،گڑیا نے اپنے آپ سےکہا ۔
کتنے خوش نصیب ہوتے ہیں وہ ماں باپ جنکی اولادیں ہوتی ہے۔
تیز دھوپ میں کھڑی گڑیا اپنے آپ سے باتیں کیے جا رہی تھی۔
فہیم نے آکر گڑیا کے کندھے پر ہاتھ رکھا اور بولا ۔
پریشان مت ہو ،
شاید یہ وقت ہمارے امتحان کا ہو ۔
خدا کے امتحان میں ہمیں فیل نہیں ہونا ہے ۔
دونوں نیچے آکر بیٹھ گئے ۔
پڑوس سے سعیدہ بیگم مٹھائی لیکر آئیں ۔
گڑیا نے پوچھا کس خوشی میں مٹھائی بانٹ رہی ہو خالہ ۔
بڑی بےرہمی سے سعیدہ آپا نے جواب دیا ۔
ابھی ایک سال بھی نہیں ہوا ہے میرے زاکر کی شادی کی اللہ نے ایک ساتھ دو اولادیں اتا کر دیں ۔
اور ایک تم ہو شادی کو 8سال ہو گئے ہیں ۔آج تک گود خالی ہے ۔
پٹنہ تم نے کون سا گناہ کر دیا ہے جو تمہاری گود ہری نہیں ہو رہی ۔
گڑیا اُداس چہرے سے سعیدہ بیگم کی باتیں سن رہی تھی ۔اُنکے تلوار سےبھی تیز الفاظ اُس کے دل کو چیر رہے تھے ۔
سعیدہ بیگم کے جانے کے بعد گڑیا جانماز پر بیٹھ کر بے انتہا روئی ۔
بولی اے میرے اللہ اگر مجھ سے کوئی خطا ہوئی ہو ۔تو میں تُجھ سے معافی کی طلبگار ہوں ۔
میرے رب مجھے معاف کردے ۔
میری گود بھر دے۔
مجھے اولاد کی نعمت سے نوازدے ۔
دنیاں کی کٹیلی باتیں مجھ سے برداشت نہیں ہوتیں ۔
اے میرے اللہ مجھ سے امتحان کی گھڑی ہٹا دے ۔رو رو کر گڑیا نے اپنا دامن بھگو لیا تھا ۔۔

   3
0 Comments